¡Sorpréndeme!

قربانی والے ذوالحجۃ کا چاند نظر آنے کے بعد بال اور ناخن کاٹنے کا حکم

2025-05-26 3 Dailymotion

تفسیر (وضاحت):

1. سنت فطرَت کی ادائیگی: بالوں اور ناخنوں کی صفائی اور تراشنا اسلام میں فِطرت کی صفائی یعنی “سنتِ فطرَت” کا حصہ ہے۔ رسولِ اکرم ﷺ نے فرمایا کہ فِطرت میں چھ چیزیں ہیں، جن میں ناخن اور بال کا چھَڑوطن (کترانا) شامل ہے۔


2. طہارتِ باطِن و ظاہِر: قربانی کا ارادہ کرنے والا شخص جب صاف‌ ستھرا ہوتا ہے تو اس کی عبادت میں خشوع اور حضورِ قلب میں اضافہ ہوتا ہے۔


3. احرام کی حالت سے مربوط: ذی الحج میں احرام باندھنے سے پہلے طہارت کا اہتمام کرنا جائز اور مستحب ہے، تاکہ نمازِ احرام اور دیگر عبادات بہتر انداز میں ادا ہوں۔


4. تدفینِ بیماریوں و جراثیم: ناخنوں اور بالوں میں جراثیم جمع ہوسکتے ہیں۔ ان کا تراشنا نہ صرف طہارت بلکہ صحتِ عامہ کے لیے بھی مفید ہے۔


5. نفسیاتی سکون: جب انسان جسمانی طور پر بھی صاف ہوتا ہے تو اس کے دل و دماغ کو سکون محسوس ہوتا ہے، جو عبادت میں حاضرِ ذہن رہنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔


6. اجتماعی حسنِ انتظام: عیدالاضحی اور دیگر یومِ عید پر مسلمان مل کر عبادت کرتے ہیں؛ صفائی سے بکھری ہوئی بال‌ گردوں اور ناخنوں کے تراشے جمع نہیں ہوتے، جس سے اجتماعی ماحول بھی پاکیزہ رہتا ہے۔


7. خود احتسابی کا سبق: یہ عمل بندے کو نظم ضبط اور خود احتسابی کی طرف مائل کرتا ہے، کہ وہ اپنی نفسانی و جسمانی ضروریات کا خیال رکھے۔


8. سنت رسول ﷺ کی پیروی: ہر اس عمل میں برکت ہے جو قرآن و حدیث سے ثابت ہو؛ ناخن اور بال کترانا بھی ایسی ہی مبارک سنت ہے۔


9. تیاریِ قربانی: جسمانی تیاری کے ساتھ ساتھ دل و عقل میں بھی قربانی کے جذبے کی تیاری ہوتی ہے، کہ انسان ہر طرح سے قربانی کے لیے مکمل طور پر مستعد ہو۔


10. رحمت و مغفرت کی خوشبو: صفائی اور طہارت ایک اسلامی سماج میں رحمت و مغفرت کی خوشبو بکھیرتی ہے، جو انسانوں کے دلوں میں محبت اور رواداری کو فروغ دیتی ہے۔





#hafizmehmood
#سنت_فطرت
#ذیالحج
#قربانی
#طہارت
#صفائی
#اسلام
#احرام
#مسلمان
#حدیث
#عبادات