کپوارہ : جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کا دورہ کرکے لائن آف کنٹرول کے نزدیک رہائشی علاقوں کا دورہ کرکے پاکستانی گولہ باری سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا۔ ضلع کے کرناہ، ٹنگڈار علاقے کے دورے کے دوران عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’گولہ باری سے گھروں، دکانوں اور دیگر املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے جانی نقصان نہ ہونے کو خوش آئند قرار دیا۔
کپوارہ کے کرناہ سمیت لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے متصل علاقوں میں زیر زمین بنکرز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ سرحدی علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد انہوں نے مشاہدہ کیا ان علاقوں میں بنکرز تعمیر تو کیے گئے ہیں تاہم وہ عوام کےلیے ناکافی ہیں۔ اور اس طرح کی صورتحال کے دوران جانی نقصان سے بچنے کے لیے نجی بنکرز انتہائی ناگزیر ہیں۔ اور عمر عبداللہ حکومت اس حوالے جلد ہی رپورٹ تیار کرکے مرکزی حکومت کو منظوری کے لیے بھیجے گی۔
انہوں نے گولہ باری سے ہوئے نقصان کا تخمینہ لگا کر متاثرین کو جلد معاوضہ فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کی۔