اے ماہِ رمضان زرا آہستہ چل
ابھی کافی قرض چکانا ہے
اللہ کو کرنا ہے راضی
اور گناہوں کو بخشوانا ہے
کچھ خواب ہیں جن کو لکھنا ہے
ان کی تعبیروں کو پانا ہے
کچھ توبہ باقی ہے ابھی
اور رب کو ہمیں منانا ہے
جنت کا کرنا ہے سودا
دوزخ سے خود کو بجانا ہے
اے ماہِ رمضان زرا آہستہ چل
ابھی کافی قرض چکانا ہے.
❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️