یہ مصرع ایک گہرے جذباتی اور المناک منظر کو بیان کرتا ہے جو کربلا کے بعد پیش آنے والے حالات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس میں حضرت زینبؑ کے دکھ اور غم کو اجاگر کیا گیا ہے، جب وہ مصائب و آلام کا سامنا کر رہی تھیں۔ پہلے مصرع میں یہ دکھایا گیا ہے کہ حضرت زینبؑ کے سر کو دیکھ کر مولا حسینؑ یا مولا علیؑ آہ و زاری کر رہے ہیں، جبکہ دوسرے مصرع میں اس صدمے اور تکلیف کو بیان کیا گیا ہے جو بازار کوفہ میں پیش آیا تھا، جہاں اہلِ بیت کو قید میں رکھا گیا تھا۔ یہ منظر اہلِ بیتؑ کی بے بسی، صبر، اور قربانی کی تصویر کشی کرتا ہے، جو ہر سننے والے کے دل کو مغموم کر دیتا ہے۔