¡Sorpréndeme!

4th Caliph of Islam Hazrat Ali (RA)

2025-03-21 7 Dailymotion

حضرت علی کرم اللہ وجہہ اسلام کے چوتھے خلیفہ راشد اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی اور داماد تھے۔ آپ کا پورا نام علی بن ابی طالب ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اسلام قبول کرنے والے پہلے مرد ہونے کا اعزاز حاصل ہے، کیونکہ آپ نے بچپن ہی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت پر لبیک کہا تھا۔ آپ رضی اللہ عنہ نہایت ہی بہادر، علم دوست، اور عادل انسان تھے۔ آپ کو "اسد اللہ" (اللہ کا شیر) اور "حیدرِ کرّار" جیسے القابات سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شخصیت نہایت ہی بلند اور متاثر کن تھی۔ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہر مشکل اور آسان وقت میں ساتھ دیا۔ غزوہ بدر، غزوہ احد، غزوہ خندق، اور دیگر تمام اہم غزوات میں آپ کی بہادری اور جرات کے کارنامے تاریخ کے صفحات میں محفوظ ہیں۔ آپ نے غزوہ خیبر میں قلعہ خیبر کا دروازہ اکھاڑ کر اپنی بے مثال طاقت کا مظاہرہ کیا تھا۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہا سے شادی کی، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی تھیں۔ ان کے گھر میں حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما جیسے جلیل القدر فرزند پیدا ہوئے، جو بعد میں اسلام کی تاریخ میں اہم کردار ادا کرنے والے شخصیات بنے۔

656 عیسوی میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مسلمانوں نے خلیفہ منتخب کیا۔ آپ کے دور خلافت میں کچھ داخلی اختلافات اور فتنے پیدا ہوئے، جن میں جنگ جمل اور جنگ صفین جیسے واقعات شامل ہیں۔ ان حالات کے باوجود، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے عدل و انصاف کی پالیسی پر کاربند رہتے ہوئے اسلامی سلطنت کو سنبھالنے کی کوشش کی۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ کو 661 عیسوی میں کوفہ میں ایک خارجی عبدالرحمن بن ملجم کے ہاتھوں شہید کر دیا گیا۔ آپ کی شہادت اسلام کی تاریخ کا ایک دردناک واقعہ ہے۔ آپ کو کوفہ کے قریب نجف اشرف میں دفن کیا گیا، جو آج بھی دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شخصیت علم و حکمت، تقویٰ، اور بہادری کی علامت ہے۔ آپ کے اقوال اور خطبات "نہج البلاغہ" میں جمع ہیں، جو آج بھی علم و حکمت کا خزانہ سمجھے جاتے ہیں۔ آپ کی زندگی ہر مسلمان کے لیے عدل، انصاف، اور ایمان کی مضبوطی کی بہترین مثال ہے۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد اسلامی خلافت کا دور ختم ہو گیا، اور اموی خلافت کا آغاز ہوا۔ آپ کی زندگی اور کارنامے ہر دور کے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔