¡Sorpréndeme!

The History of Masjid Al-Aqsa : What Stood in Its Place During the Era of Hazrat Umar (RA)"

2025-03-20 4 Dailymotion

مسجد اقصیٰ، جو کہ قدیم شہر یروشلم میں واقع ہے، اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ یہ مسجد اسلامی تاریخ اور ثقافت میں گہری اہمیت رکھتی ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں، جب مسلمانوں نے 637 عیسوی میں یروشلم فتح کیا، تو اس جگہ پر کوئی باقاعدہ مسجد موجود نہیں تھی۔ اس وقت یہ علاقہ ویران اور کھنڈرات پر مشتمل تھا۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس مقدس مقام کی زیارت کی اور اس جگہ کو پاک صاف کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے خود بھی اس جگہ کی صفائی میں حصہ لیا۔ اس کے بعد، انہوں نے ایک سادہ سی مسجد تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا، جو کہ بعد میں مسجد اقصیٰ کی بنیاد بنی۔ اس وقت یہ مسجد لکڑی اور پتھر سے بنی ایک سادہ عمارت تھی، جس میں نماز پڑھنے کے لیے جگہ مہیا کی گئی تھی۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں، اس جگہ پر کوئی بڑی یا شاندار عمارت نہیں تھی، بلکہ یہ ایک سادہ اور عاجزانہ مسجد تھی جو کہ مسلمانوں کے لیے عبادت کا مرکز بنی۔ بعد میں، اموی خلیفہ عبدالملک بن مروان کے دور میں، مسجد اقصیٰ کو دوبارہ تعمیر کیا گیا اور اسے ایک شاندار عمارت میں تبدیل کر دیا گیا، جو آج بھی موجود ہے۔

مسجد اقصیٰ کی تاریخ اسلام کے ابتدائی دور سے جڑی ہوئی ہے اور یہ مسلمانوں کے لیے ہمیشہ سے ایک مقدس اور محترم مقام رہا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں اس کی تعمیر نے اس جگہ کو مسلمانوں کے لیے ایک مرکزی اہمیت دے دی، جو آج تک قائم ہے۔