کیا ستم ہے ظلم ہے بیداد ہے
میں یہاں اور تو وہاں برباد ہے
کیا کروں کس سے کہوں جاؤں کہاں
اب قفس ہے میں ہوں اور صیاد ہے
ایک وہ دن تھا کہ تم تھے اور ہم
اب فقط ہم ہیں تمہاری یاد ہے!
ان سسکتی حسرتوں کی یادگار
لب پہ اک ٹوٹی ہوئی فریاد ہے
فلم: لیلی مجنوں (1945) ، آواز: نسیم اختر خان ، مستانہ
شاعری: تنویر نقوی ، موسیقار: رفیق غزنوی